Latest

Friday, March 9, 2018

مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے مرغی کے گوشت پر کوئی اثر نہیں ہوتا:سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش


چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مرغیوں کی خوراک کے حوالے سے ازخود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کی۔ دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے گوشت پر کوئی اثر نہیں ہوتا، اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ برائلر مرغی مضر صحت نہیں ہے۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ڈاکٹر پروفیسر فیصل مسعود کو عدالت نے حکم دیا تھا کہ وہ مرغیوں کی فیڈ کے نمونے لیں اور اس سے متعلق تحقیقات کریں۔ اس کے بعد ڈاکٹر فیصل مسعود کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے مرغی کے گوشت پر کوئی اثر نہیں ہوتا اور مرغی کا گوشت مضر صحت نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے اسے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اچھا ہوا کہ برائلر مرغی مضر صحت نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرغیوں کی خوراک مرغیوں کی آلائشوں سے ہی تیار کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرغیوں کی انتڑیوں کے تیل کی فروخت پر پابندی کے حوالے سے قانون سازی کی جائے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے مرغیوں کی انتڑیوں کے تیل کی فروخت پر قانون سازی کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جو چیز میں اپنے بچوں کو نہیں کھلا سکتا وہ قوم کے بچوں کو بھی نہیں کھلانے دوںگا۔ 

No comments:

Post a Comment

What do you think about it