اہم اضلاع میں شمار ہوتا ہے، یہاں ٹماٹر کی فصل لاکھوں ایکڑ زمین پر کاشت کی جاتی ہے، جس کی کراچی سمیت پنجاب، بلوچستاں اور کے پی کے تک سپلائی کی جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیوپاریوں کی ملی بھگت کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت 200 روپے من تک گرگئی۔کہیں کہیں تو بیوپاری ٹماٹر لینے کوہی تیار نہیں۔ کاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے۔ کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرح اب بیوپاری بھی من مانی پر اتر آئے ہیں۔اس لیئے انہوں نےہتھکنڈے استعمال کرتے قیمتوں میں کمی کر دی ہے۔ اب ٹماٹر1 روپیہ کلو بھی نہیں بکتا۔ یہ بھی پڑھیں:پانی کی کمی،سندھ میں کپاس کی کاشت میں تاخیرکاامکان دوسری جانب حکومت کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے سےکاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ان کا مطالبہ ہےکہ حکومت عالمی منڈیوں تک رسائی کےلئے اقدامات کرے۔واضح رہے کہ ٹماٹر کی قیمت 5 روپیہ تک گرگئی۔بیوپاری ٹماٹر لینے کو تیار نہیں۔کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان سامنا ہے۔
اہم اضلاع میں شمار ہوتا ہے، یہاں ٹماٹر کی فصل لاکھوں ایکڑ زمین پر کاشت کی جاتی ہے، جس کی کراچی سمیت پنجاب، بلوچستاں اور کے پی کے تک سپلائی کی جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیوپاریوں کی ملی بھگت کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت 200 روپے من تک گرگئی۔کہیں کہیں تو بیوپاری ٹماٹر لینے کوہی تیار نہیں۔ کاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے۔ کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرح اب بیوپاری بھی من مانی پر اتر آئے ہیں۔اس لیئے انہوں نےہتھکنڈے استعمال کرتے قیمتوں میں کمی کر دی ہے۔ اب ٹماٹر1 روپیہ کلو بھی نہیں بکتا۔ یہ بھی پڑھیں:پانی کی کمی،سندھ میں کپاس کی کاشت میں تاخیرکاامکان دوسری جانب حکومت کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے سےکاشتکاروں کو کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ان کا مطالبہ ہےکہ حکومت عالمی منڈیوں تک رسائی کےلئے اقدامات کرے۔واضح رہے کہ ٹماٹر کی قیمت 5 روپیہ تک گرگئی۔بیوپاری ٹماٹر لینے کو تیار نہیں۔کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان سامنا ہے۔
No comments:
Post a Comment
What do you think about it