Latest

Sunday, February 4, 2018

بے باک اداکارہ کو جنسی ہراسگی کا سامنا

ممبئی: تامل فلموں میں بے باک کردار ادا کرنے والی اداکارہ امالا نے چنائی پولیس اسٹیشن میں درخواست دائر کی ہے کہ انہیں پہلے بھارت اور پھر ملائشیاء دورے کے دوران ایک ہی شخص نے جنسی ہراساں کرنے کی کوشش کی جس کا تعلق بھارت سے ہے، قانونی درخواست دائر کرنے پر شوبز ستارے اداکاروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کے یکے بعد دیگرے واقعات سامنے آرہے ہیں جن کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں می ٹو کے نام سے  خواتین کے حقوق کے لیے مہم بھی چلائی گئی۔
ابھی کچھ دن قبل بالی ووڈ کی ابھرتی ہوئی نوجوان اداکارہ زائرہ وسیم نے الزام عائد کیا تھا کہ اُن کے ساتھ دورانِ سفر کسی شخص نے نازیبا حرکت کرنے کی کوشش کی۔
عامر خان کی سیکریٹ سپر اسٹار نے ویڈیو بنائی جس میں وہ رو رہی تھیں، پولیس نے اداکارہ کی شکایت پر ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ شخص کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا مگر اب ایک اور اطلاع سامنے آئی کہ تامل فلموں میں بے باک اداکاری کرنے والی امالا کو بھی کسی نے ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
تامل انڈسٹری کی نامور اداکارہ نے چنائی پولیس اسٹیشن میں درخواست دائر کی کہ ملائشیاء دورے کے دوران ایک شخص اُن کے کمرے میں داخل ہوا اور انہیں جنسی ہراساں کرنے کی کوشش بھی کی۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امالا کا کہنا تھا کہ ’جب میں ڈانس کی ریہرسل پر جاری تھی کہ ایک شخص نے مجھ پر اس طرح نازیبا جملے کسے جیسے میں کوئی بازاری عورت ہوں اور وہ مسلسل میرے قریب آنے کی کوشش کررہا تھا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے پہلے چنائی اور پھر ملائشیا میں میرے ساتھ اسی طرح کا رویہ رکھا اور وہ میرے ہوٹل کے کمرے میں بھی زبردستی داخل ہونے کی کوشش کرتا رہا۔
اداکارہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ اُن کی درخواست پر پولیس ایکشن لے گی اور مذکورہ شخص کو گرفتار کر کے قانونی مقدمہ درج کرے گی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ میں نے پولیس نے تمام معلومات فراہم کردی جس کے بعد ملزم کی گرفتاری میں کوئی مشکلات پیش نہیں آئیں گی۔
فلمی ستاروں نے اداکاروں کے درخواست دائر کرنے اور مذکورہ شخص کا چہرہ بے نقاب کرنے پر سراہا اور اپنے تعاون کا یقین دلایا۔

اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔


No comments:

Post a Comment

What do you think about it